EN हिंदी
اب | شیح شیری
ab

نظم

اب

سلیم احمد

;

وہ ایک لمحہ جو ''اب'' نہیں ہے
گزر چکا ہے

وہ ایک لمحہ جو ''اب'' نہیں ہے
ہے آنے والا

گزر چکا ہے جو ایک لمحہ وہ میں نہیں ہوں
ہے آنے والا جو ایک لمحہ وہ تو نہیں ہے

کہ ایک لمحہ ہیں
دونوں ہم تم

وہ ایک لمحہ جو صرف ''اب'' ہے
یہی ازل ہے

یہی ابد ہے