چلو اب دعا کرو نظمیں پڑھو وصال کی سب آیتیں پڑھو
کیا رہ گیا ہے شام کا اب رات سے فراغ
جب حرف خون داغ
آندھی میں ایک نیم نفس بے ہوا چراغ
ان قہقہوں کو روک لو اک شب کی بات ہے
میں سوچتا ہوں
چپ رہوں لیکن تمہیں بتاؤ
کیا یہ حیات ہے
نظم
اب رات آرہی ہے
اسلم عمادی