EN हिंदी
آشائیں | شیح شیری
aashaen

نظم

آشائیں

تنویر انجم

;

جنگلوں کی نیند میں سو جائیں ہم
راستے کھو جائیں ہم

خواب دریا وادیاں
جاگتی محرومیاں

بند کلیوں کے گلے ملتے ہجوم
پنکھڑی ہو جاؤ تم

پنکھڑی ہو جائیں ہم