جنگلوں کی نیند میں سو جائیں ہم
راستے کھو جائیں ہم
خواب دریا وادیاں
جاگتی محرومیاں
بند کلیوں کے گلے ملتے ہجوم
پنکھڑی ہو جاؤ تم
پنکھڑی ہو جائیں ہم
نظم
آشائیں
تنویر انجم
نظم
تنویر انجم
جنگلوں کی نیند میں سو جائیں ہم
راستے کھو جائیں ہم
خواب دریا وادیاں
جاگتی محرومیاں
بند کلیوں کے گلے ملتے ہجوم
پنکھڑی ہو جاؤ تم
پنکھڑی ہو جائیں ہم