آپ کیا کرتے ہیں
میں درخت لگاتا ہوں
ہر رات ایک نیا درخت
صبح ہونے تک
آسمان سے جا لگتا ہے
میرا درخت
اب تک تو جنگل بن گیا ہوگا
ہاں کئی جنگل ہیں
سب کے سب آسمان سے ملے ہوئے
مگر کسی میں دھوپ نہیں ہوتی
اور جانور اور پرندے
وہ کیا کرتے ہیں
سب ہیں بیٹھے رہتے ہیں
ایک ہی درخت کے نیچے
جو میں نے سب سے پہلے لگایا تھا
اور آپ کہاں رہتے ہیں
میں اسی درخت کے اندر
نظم
آپ کیا کرتے ہیں
ذیشان ساحل