جب سے کہ محبت ہوئی پیارے ہیں یہ آنسو
جیسے کہ میری آنکھ کے تارے ہیں یہ آنسو
کہتے ہو کہ للہ اب آنسو نہ گراؤ
ایسے میں کہ جینے کے سہارے ہیں یہ آنسو
ہاں ہاں انہیں دامان محبت میں جگہ دو
آنکھیں ہیں مری اور تمہارے ہیں یہ آنسو
ہر خون جگر کے لئے تیار ہوں اب بھی
ہارا ہوں نہ میں اور نہ ہارے ہیں یہ آنسو
سیماب ہیں جب تک کہ ہیں یہ قلب و جگر میں
آنکھوں میں جب آئے تو ستارے ہیں یہ آنسو
بے چین امنگوں نے نہ سمجھا ہی نہ دیکھا
بیتاب جوانی کے نظارے ہیں یہ آنسو
غم وہ ہے جو ہر چیز کو پگھلا کے بہا دے
پانی نہیں سیال شرارے ہیں یہ آنسو
معصوم نگاہوں کو نبھاتے ہیں یہ اکثر
پوشیدہ محبت کے اشارے ہیں یہ آنسو
غم خوار ہیں میرے لئے شب ہائے الم میں
آخر تو غم دوست کے مارے ہیں یہ آنسو
نظم
آنسو
نشور واحدی