EN हिंदी
آخری نظم | شیح شیری
aaKHiri nazm

نظم

آخری نظم

راشد جمال فاروقی

;

زمیں
جس سے مجھ کو شکایت رہی ہے

کہ وہ سب کے حصے میں ہے کچھ نہ کچھ
ایک میرے سوا

زمیں
جس پہ رہنا ہی کار عبث تھا

وہی چھوڑنی پڑ رہی ہے
تو میں اتنا گھبرا رہا ہوں

کہ اب
میری یک رنگ روز اور شب

ماہ اور سال کی
ساری اکتاہٹیں کیا ہوئیں