EN हिंदी
نظم | شیح شیری
nazm

نظم

نظم

زاہد ڈار

;

گونجتے گرجتے ہوئے راستے پر ایک عورت
گھر کی قید سے بھاگی ہوئی عورت

گرد سے اٹی ہوئی
تھکی ہوئی اور ڈگمگاتی ہوئی

اداس اور پریشان
دنیا کے اجنبی اور بے رحم راستے پر

ایک عورت
ماضی سے نالاں اور بیزار

مستقبل سے بے خبر
حال کے جنگل میں اکیلی

ایک عورت
ہر طرف لوگوں کے ہجوم

ہر طرف شور ہی شور
لیکن اس کے اندر خاموشی ہے

گونجتا گرجتا ہوا سناٹا
وہ عورت کہاں جائے گی

کیا وہ ڈر جائے گی