EN हिंदी
مڈ وائف | شیح شیری
mid-wife

نظم

مڈ وائف

وزیر آغا

;

آنے والے
ننھے منے

سب خوابوں سے کہتی ہے وہ
آ جاؤ

اور آ کر دیکھو
کتنے لوگ تمہاری خاطر

جانے کب سے جاگ رہے ہیں
پر جب آنے والے اس کے

نرم ملائم ریشم ایسے
ہاتھوں کی پوروں سے چمٹے

آ جاتے ہیں
وہ تن کر کہتی ہے دیکھو

میں نے تم کو جنم دیا ہے
ماں کہہ کر

تم مجھے پکارو
اور وہ اس کے

ریشم ایسے ہاتھوں میں رونے لگتے ہیں
بچھڑی ماں کی

دودھ بھری چھاتی کی خاطر
اک کہرام بپا کرتے ہیں

لیکن وہ سنتی ہی کہاں ہے
اپنے بنجر سینے سے چمٹا کر ان کو

پورے زور سے چیختی ہے
تم میرے ہو

تم میرے ہو