اس کی گردن
میری انگلیوں میں دبی تھی
زبان باہر نکل آئی تھی
پھر وہی ہوا
جو ہونا تھا
یعنی اس نے وہی اگلا
جو میں چاہتا تھا
نظم
قلم
مشتاق علی شاھد
نظم
مشتاق علی شاھد
اس کی گردن
میری انگلیوں میں دبی تھی
زبان باہر نکل آئی تھی
پھر وہی ہوا
جو ہونا تھا
یعنی اس نے وہی اگلا
جو میں چاہتا تھا