EN हिंदी
جب بھی جوتے خریدو | شیح شیری
jab bhi jute KHarido

نظم

جب بھی جوتے خریدو

توقیر عباس

;

جب بھی جوتے خریدو
تو یہ دھیان رکھنا

بہت نرم ہوں
سخت چمڑا نہ ہو

اور بھاری نہ ہوں
عین ممکن ہے اک دن تمہیں اپنے لوگوں کے سینے پہ چلنا پڑے

ان کی روحیں کچلنا پڑیں ان کو تکلیف اتنی نہ ہو ان میں نفرت کے طوفان پلنے لگیں
زہر منہ سے اگلنے لگیں

جوتے کالے نہ ہوں
ورنہ ان کی سیاہی دل و جاں پہ جم جائے گی اور باطن میں کچھ خیر ہوگی

تو مر جائے گی
ان کی ایڑی میں نرمی ہو اتنی

اگر پاؤں دھرتی پہ مارو تو ان کی دھمک سے گو ذہنی خلیوں کو نقصان نہ ہو اور ہڈیاں نہ ہو
تسمے والے بھی جوتے نہ ہوں

ان سے سازش کے پھندے نہ بننے لگو اور پھانسی کی خاطر کہیں
اپنے محسن نہ چننے لگو

جب بھی جوتے خریدو