ظلمت ہی پہلے تھی جو حوالے میں رہ گئی
تصویر کائنات اجالے میں رہ گئی
آنکھوں کی ہی شراب تھی توبہ شکن ضرور
کچھ اور بھی مے کی طرح پیالے میں رہ گئی
کرتی ہے موت جیسے تعاقب حیات کا
تتلی گری فضا سے تو جالے میں رہ گئی
بد مزگئ سلوک کا گہرا اثر ہوا
اک کنکری سی میرے نوالے میں رہ گئی

غزل
ظلمت ہی پہلے تھی جو حوالے میں رہ گئی
حسن نظامی