EN हिंदी
ظلم ہے تخت تاج سناٹا | شیح شیری
zulm hai taKHt taj sannaTa

غزل

ظلم ہے تخت تاج سناٹا

سلمان اختر

;

ظلم ہے تخت تاج سناٹا
خوف قانون راج سناٹا

گفتگو تیر سی لگی دل میں
اب ہے شاید علاج سناٹا

سو گئیں یادیں بجھ گئی امید
گھر میں کتنا ہے آج سناٹا

لوگ دل کی کہیں تو کیسے کہیں
چاہتا ہے سماج سناٹا

اپنی عادت کہ سب سے سب کہہ دیں
شہر کا ہے مزاج سناٹا