EN हिंदी
زلف رخ پہ سوار کرتے ہوئے | شیح شیری
zulf ruKH pe sawar karte hue

غزل

زلف رخ پہ سوار کرتے ہوئے

مزمل حسین چیما

;

زلف رخ پہ سوار کرتے ہوئے
مار ڈالا سنگھار کرتے ہوئے

چومنے کو غلط نہ جانیں آپ
پیار ہوتا ہے پیار کرتے ہوئے

کیوں مرا اعتبار کرتے نہیں
وہ مرا اعتبار کرتے ہوئے

رابطہ ٹوٹنے لگا اس سے
رابطہ استوار کرتے ہوئے

توڑ بیٹھے وجود اپنا ہم
عشق کو پائیدار کرتے ہوئے