زلف رخ پہ سوار کرتے ہوئے
مار ڈالا سنگھار کرتے ہوئے
چومنے کو غلط نہ جانیں آپ
پیار ہوتا ہے پیار کرتے ہوئے
کیوں مرا اعتبار کرتے نہیں
وہ مرا اعتبار کرتے ہوئے
رابطہ ٹوٹنے لگا اس سے
رابطہ استوار کرتے ہوئے
توڑ بیٹھے وجود اپنا ہم
عشق کو پائیدار کرتے ہوئے

غزل
زلف رخ پہ سوار کرتے ہوئے
مزمل حسین چیما