زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
میں تو بے دل ہو رہا ہوں رات سے
اے دل بے تاب ایتا مت تڑپ
جی بتنگ آیا ہے تیرے سات سے
اب تو اے ابر مژہ کھل جا شتاب
بھیگ گئے ہم اشک کی برسات سے
رشک سے مجھ اشک خوں کے دیکھ لال
رنگ مہندی کیں نہ اڑ جا ہات سے
سو حلاوت دل مرا پاتا ہے عشق
لب شکر کی ایک میٹھی بات سے
غزل
زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
عشق اورنگ آبادی