EN हिंदी
زلف دلبر لے گئی دل گھات سے | شیح شیری
zulf-e-dilbar le gai dil ghat se

غزل

زلف دلبر لے گئی دل گھات سے

عشق اورنگ آبادی

;

زلف دلبر لے گئی دل گھات سے
میں تو بے دل ہو رہا ہوں رات سے

اے دل بے تاب ایتا مت تڑپ
جی بتنگ آیا ہے تیرے سات سے

اب تو اے ابر مژہ کھل جا شتاب
بھیگ گئے ہم اشک کی برسات سے

رشک سے مجھ اشک خوں کے دیکھ لال
رنگ مہندی کیں نہ اڑ جا ہات سے

سو حلاوت دل مرا پاتا ہے عشق
لب شکر کی ایک میٹھی بات سے