زندگی تجھ کو جیا ہے کوئی افسوس نہیں
زہر خود میں نے پیا ہے کوئی افسوس نہیں
میں نے مجرم کو بھی مجرم نہ کہا دنیا میں
بس یہی جرم کیا ہے کوئی افسوس نہیں
میری قسمت میں لکھے تھے یہ انہیں کے آنسو
دل کے زخموں کو سیا ہے کوئی افسوس نہیں
اب گرے سنگ کہ شیشوں کی ہو بارش فاکرؔ
اب کفن اوڑھ لیا ہے کوئی افسوس نہیں

غزل
زندگی تجھ کو جیا ہے کوئی افسوس نہیں
سدرشن فاخر