EN हिंदी
زیست عنوان تیرے ہونے کا | شیح شیری
zist unwan tere hone ka

غزل

زیست عنوان تیرے ہونے کا

اظہر نواز

;

زیست عنوان تیرے ہونے کا
دل کو ایمان تیرے ہونے کا

مجھ کو ہر سمت لے کے جاتا ہے
ایک امکان تیرے ہونے کا

آ گیا وقت میرے بعد آخر
اب پریشان تیرے ہونے کا

آنکھ منظر بناتی رہتی ہے
یعنی سامان تیرے ہونے کا

میرا ہونا بھی ایک پہلو ہے
ہاں مری جان تیرے ہونے کا