EN हिंदी
ذرا محتاط ہونا چاہیے تھا | شیح شیری
zara mohtat hona chahiye tha

غزل

ذرا محتاط ہونا چاہیے تھا

فہمی بدایونی

;

ذرا محتاط ہونا چاہیے تھا
بغیر اشکوں کے رونا چاہیے تھا

اب ان کو یاد کر کے رو رہے ہیں
بچھڑتے وقت رونا چاہیے تھا

مری وعدہ خلافی پر وہ چپ ہے
اسے ناراض ہونا چاہیے تھا

چلا آتا یقیناً خواب میں وہ
ہمیں کل رات سونا چاہیے تھا

سوئی دھاگہ محبت نے دیا تھا
تو کچھ سینہ پرونا چاہیے تھا

ہمارا حال تم بھی پوچھتے ہو
تمہیں معلوم ہونا چاہیے تھا

وفا مجبور تم کو کر رہی تھی
تو پھر مجبور ہونا چاہیے تھا