EN हिंदी
زمیں کی خاک تو افلاک سے زیادہ ہے | شیح شیری
zamin ki KHak to aflak se ziyaada hai

غزل

زمیں کی خاک تو افلاک سے زیادہ ہے

عظیم حیدر سید

;

زمیں کی خاک تو افلاک سے زیادہ ہے
یہ بات پر ترے ادراک سے زیادہ ہے

یہ آفتاب اسے دھوپ میں جلا دے گا
جو چھاؤں پیڑ کی پوشاک سے زیادہ ہے

خیال آتا ہے اکثر اتار پھینکوں بدن
کہ یہ لباس مری خاک سے زیادہ ہے

چھلک اٹھا ہوں اگر ساری کائنات سے میں
تو کیا یہ خاک ترے چاک سے زیادہ ہے

لباس دیکھ کے اتنا ہمیں غریب نہ جان
ہمارا غم تری املاک سے زیادہ ہے