EN हिंदी
زخم اب دل کے چمک دیتے ہیں ہیروں کی طرح | شیح شیری
zaKHm ab dil ke chamak dete hain hiron ki tarah

غزل

زخم اب دل کے چمک دیتے ہیں ہیروں کی طرح

موہن سیرت اجمیری

;

زخم اب دل کے چمک دیتے ہیں ہیروں کی طرح
ہم ترے شہر میں رہتے ہیں امیروں کی طرح

کر دیا قید ہمیں وقت کی دیواروں نے
ورنہ ہم لوگ بھی تھے چھوٹتے تیروں کی طرح

شام کو ڈوبتے سورج کی چمکتی سرخی
دور تک پھیل گئی خونی جزیروں کی طرح

جب بھی آتی ہے کوئی فتنہ جگا دیتی ہے
تیری مسکان ترے لب پہ شریروں کی طرح

یہ ملا مجھ کو صلہ میری وفا کا سیرت
لکھ دیا نام مرا اس نے لکیروں کی طرح