EN हिंदी
یوں زندگی گزر رہی ہے میری | شیح شیری
yun zindagi guzar rahi hai meri

غزل

یوں زندگی گزر رہی ہے میری

عشرت قادری

;

یوں زندگی گزر رہی ہے میری
جو ان کی ہے وہی خوشی ہے میری

دیکھے تھے فرش گل کے خواب لیکن
شعلوں سے رہگزر سجی ہے میری

میں لمحہ لمحہ جاتا رہا ہوں
آنکھوں سے نیند اڑ گئی ہے میری

یاروں میں مل سکا نہ کوئی تجھ سا
کہنے کو سب سے دوستی ہے میری

آنکھوں میں جھانک کر نہ دیکھا تم نے
لوگوں سے داستاں سنی ہے میری

گھیرے ہیں ان گنت حسین یادیں
تنہائی مجھ سے چھین لی ہے میری