EN हिंदी
یہ تیری اٹھتی جوانی یہ چھاؤں تاروں کی (ردیف .. ا) | شیح شیری
ye teri uThti jawani ye chhanw taron ki

غزل

یہ تیری اٹھتی جوانی یہ چھاؤں تاروں کی (ردیف .. ا)

کوکب شاہجہانپوری

;

یہ تیری اٹھتی جوانی یہ چھاؤں تاروں کی
یہ بھینی بھینی مہک یہ نیا شباب ترا

ترے حضور میں میری ہر آرزو ناکام
مری نظر میں ہر انداز کامیاب ترا

تری نظر میں مری ہر نگاہ گستاخی
مرے خیال میں پر کیف ہر عتاب ترا

یہ نرم نرم تبسم یہ گرم گرم نگاہ
مٹا نہ دے کہیں سائل کو یہ جواب ترا

تجھے خبر بھی ہے او شوخ کیا قیامت ہے
شراب‌ و شعر میں ڈوبا ہوا شباب ترا