EN हिंदी
یہ شہر شہر کی آبادیاں فنا کی طرف (ردیف .. ا) | شیح شیری
ye shahr shahr ki aabaadiyan fana ki taraf

غزل

یہ شہر شہر کی آبادیاں فنا کی طرف (ردیف .. ا)

محمود ایاز

;

یہ شہر شہر کی آبادیاں فنا کی طرف
یہ جیتی جاگتی آنکھوں میں وحشت صحرا

محبتوں کے بسیرے نہیں مکانوں میں
ہمکتے بچوں پہ آسیب وقت کا سایا

بلائے روز جزا ٹل گئی سروں سے مگر
دلوں کی تہہ میں دھڑکتی ہے ہیبت فردا

ہوس وہ کاسۂ سائل کہ ہر نفس خالی
بہم ہے دولت کونین دل تہی مایہ

یہ میرے عہد کی مخلوق جی رہی ہے مگر
نفس کی آمد و شد پر مدار ہے اس کا