EN हिंदी
یہ شہر ہے وہ شہر کہ جس میں ہیں بے وجہ کامیاب چہرے | شیح شیری
ye shahr hai wo shahr ki jis mein hain be-wajh kaamyab chehre

غزل

یہ شہر ہے وہ شہر کہ جس میں ہیں بے وجہ کامیاب چہرے

ارجمند بانو افشاں

;

یہ شہر ہے وہ شہر کہ جس میں ہیں بے وجہ کامیاب چہرے
یہاں سیاست کی آندھیوں نے مٹا دیئے ماہتاب چہرے

فریب کھانا نہ غم اٹھانا نہ ان کے سائے میں منہ چھپانا
ہزار کانٹے چھپائے بیٹھے ہیں شوخ رنگیں گلاب چہرے

کوئی بھی ہمدم نہیں ہے سچا کوئی بھی ساتھی نہیں ہے مخلص
جنہیں تم اپنا سمجھ رہے ہو وہی ہیں خانہ خراب چہرے

کوئی بھی آئینہ رو نہیں جو صداقتوں کی شبیہ دکھائے
خوشامدوں کی نقاب نے سب چھپا دئے بے نقاب چہرے

کوئی نیا درد سونپ دیں گے کوئی نیا زخم ڈال دیں گے
کرن کرن ہیں زہر میں ڈوبے ہیں ظاہراً آفتاب چہرے

جو پڑھ سکو تو خلوص پڑھ لو مری نگاہوں کی سادگی میں
جہاں میں افشاںؔ سے لوگ کم ہیں ہوں جن کے سچی کتاب چہرے