EN हिंदी
یہ من بھاون سا اپنا پن جانے کہاں سے لاتے ہو | شیح شیری
ye man-bhawan sa apna-pan jaane kahan se late ho

غزل

یہ من بھاون سا اپنا پن جانے کہاں سے لاتے ہو

جتیندر ویر یخمی جے ویرؔ

;

یہ من بھاون سا اپنا پن جانے کہاں سے لاتے ہو
جب آتے ہو دل کا ٹکڑا ایک چرا لے جاتے ہو

چپ چپ رہ کے کچھ نہیں کہہ کے کیا سے کیا کہہ جاتے ہو
دبے دبے بجھتے خوابوں کو اور ہوا دے جاتے ہو

چھوٹی چھوٹی میٹھی باتیں بھول چکے تھے ہم جن کو
ہلکے ہلکے یاد دلا کے اس دل کو سہلاتے ہو

جاتے وقت یہی کہتے ہو اگلی بار نہ جاؤ گے
کیسے کیسے نا ممکن سے وعدے تم کر جاتے ہو

آتے ہی جانے کی جلدی دیر نہ ہو گھبراتے ہو
دیر ہوئی تو کبھی کبھی اس دل میں بھی رہ جاتے ہو