یہ میں ہوں تجھ میں اب یا مجھ میں تو ہے
یہ کون اب آئنے میں رو بہ رو ہے
یہ دل ہے اور ہے تیرا تصور
زباں ہے اور تیری گفتگو ہے
انہیں کا ہے یہ دل بھی آرزو بھی
نہ دل میرا نہ میری آرزو ہے
رہا کرتا ہوں کچھ کھویا ہوا سا
خدا جانے مجھے کیا جستجو ہے
ہوا ہوں میں فنا فی العشق بسملؔ
نہ اب دل ہے نہ دل کی آرزو ہے
غزل
یہ میں ہوں تجھ میں اب یا مجھ میں تو ہے
بسمل سعیدی