EN हिंदी
یہ میں ہوں تجھ میں اب یا مجھ میں تو ہے | شیح شیری
ye main hun tujh mein ab ya mujh mein tu hai

غزل

یہ میں ہوں تجھ میں اب یا مجھ میں تو ہے

بسمل سعیدی

;

یہ میں ہوں تجھ میں اب یا مجھ میں تو ہے
یہ کون اب آئنے میں رو بہ رو ہے

یہ دل ہے اور ہے تیرا تصور
زباں ہے اور تیری گفتگو ہے

انہیں کا ہے یہ دل بھی آرزو بھی
نہ دل میرا نہ میری آرزو ہے

رہا کرتا ہوں کچھ کھویا ہوا سا
خدا جانے مجھے کیا جستجو ہے

ہوا ہوں میں فنا فی العشق بسملؔ
نہ اب دل ہے نہ دل کی آرزو ہے