EN हिंदी
یہ خاموشی مرے کمرے میں کس آواز کی ہے | شیح شیری
ye KHamoshi mere kamre mein kis aawaz ki hai

غزل

یہ خاموشی مرے کمرے میں کس آواز کی ہے

مہندر کمار ثانی

;

یہ خاموشی مرے کمرے میں کس آواز کی ہے
کہیں یوں تو نہیں تو بات کرنا چاہتی ہے

وہ کیا شے ہے جسے میں ڈھونڈتا ہوں خود سے باہر
یہیں گھر میں کوئی اک شے بھلا رکھی ہوئی ہے

میں تنہائی کو اپنا ہم سفر کیا مان بیٹھا
مجھے لگتا ہے میرے ساتھ دنیا چل رہی ہے

کبھی دیوار لگتی ہے مجھے یہ ساری وسعت
کبھی دیکھوں اسی دیوار میں کھڑکی کھلی ہے

اترتے جا رہے ہیں رنگ دیواروں سے ثانی
یہ پرچھائیں سی کیا شے ہے جو ان پر رینگتی ہے