یہ حادثہ بھی ترے شہر میں ہوا ہوگا
تمام شہر مجھے ڈھونڈھتا پھرا ہوگا
میں اس خیال سے اکثر اداس رہتا ہوں
کوئی جدائی کی صدیاں گزارتا ہوگا
چلو کہ شہر کی سڑکیں کہیں نہ سو جائیں
اب اس اجاڑ حویلی میں کیا رکھا ہوگا
تمہاری بزم سے نکلے تو ہم نے یہ سوچا
زمیں سے چاند تلک کتنا فاصلہ ہوگا
ذرا سی دیر کو سونے سے فائدہ آزرؔ
تمہیں تو روز اسی طرح جاگنا ہوگا
غزل
یہ حادثہ بھی ترے شہر میں ہوا ہوگا
کفیل آزر امروہوی