EN हिंदी
یہ چہرہ ہے گل ہے یہ گلشن ہے کیا ہے | شیح شیری
ye chehra hai gul hai ye gulshan hai kya hai

غزل

یہ چہرہ ہے گل ہے یہ گلشن ہے کیا ہے

کوثر مظہری

;

یہ چہرہ ہے گل ہے یہ گلشن ہے کیا ہے
سویرا ہے شبنم ہے درپن ہے کیا ہے

چلی ہے یہ خوشبو ترے گیسوؤں سے
تری یاد ہے تیرا دامن ہے کیا ہے

کرن حسن کی چھن کے آنے لگی ہے
یہ پردہ ہے آنچل ہے چلمن ہے کیا ہے

نظر جھک رہی ہے خموشی ہے لب پر
حیا ہے ادا ہے کہ ان بن ہے کیا ہے

یہ شرم اور تبسم یہ آنکھوں میں کاجل
ادا ہے کلی ہے کہ بچپن ہے کیا ہے

اکیلے میں یہ پھوٹتی نغمگی سی
یہ آہٹ ہے کوئل ہے دھڑکن ہے کیا ہے

نمی ہے فضاؤں میں کوثرؔ جی کہیے
یہ گیسو ہے بادل ہے ساون ہے کیا ہے