یہ اب کے کیسی مشکل ہو گئی ہے
بھٹکتی موج ساحل ہو گئی ہے
میسر قربتیں اب بھی ہیں لیکن
کوئی دیوار حائل ہو گئی ہے
ہے حافظ اب خدا ہی وادیوں کا
بلائے کوہ نازل ہو گئی ہے
کہیں کوئی ستارہ بجھ گیا ہے
شکستہ رنگ محفل ہو گئی ہے
اسی سے کر لو اندازہ سفر کا
قریب آ دور منزل ہو گئی ہے

غزل
یہ اب کے کیسی مشکل ہو گئی ہے
حامد کشمیری