EN हिंदी
یہی سلوک مناسب ہے خوش گمانوں سے | شیح شیری
yahi suluk munasib hai KHush-gumanon se

غزل

یہی سلوک مناسب ہے خوش گمانوں سے

شبنم رومانی

;

یہی سلوک مناسب ہے خوش گمانوں سے
پٹک رہا ہوں میں سر آج کل چٹانوں سے

ہوا کے رحم و کرم پر ہے برگ آوارہ
زمین سے کوئی رشتہ نہ آسمانوں سے

میں اک رقیب کی صورت ہوں درمیاں میں مگر
زمیں کی گود ہری ہے انہی کسانوں سے

وہ دور افق میں اڑانیں ہیں کچھ پرندوں کی
اتر رہے ہیں نئے لفظ آسمانوں سے

ہر اک زبان دریچہ ہے خانۂ جاں کا
سو مجھ کو پیار ہے دنیا کی سب زبانوں سے