EN हिंदी
یہی اک مشغلہ شام و سحر ہے | شیح شیری
yahi ek mashghala sham-o-sahar hai

غزل

یہی اک مشغلہ شام و سحر ہے

بلقیس بیگم

;

یہی اک مشغلہ شام و سحر ہے
تصور ہے ترا اور چشم تر ہے

اسے ذکر بہار و باغ سے کیا
قفس کو جو سمجھتا ہو کہ گھر ہے

شب فرقت ہے اپنی کیسی پنہاں
کہ جس کی شام محروم سحر ہے