یا رب ترے کرم سے یہ سودا کریں گے ہم
دنیا میں پی کے خلد میں توبہ کریں گے ہم
یوں رسم حسن و عشق کو رسوا کریں گے ہم
تم منتظر رہو گے نہ آیہ کریں گے ہم
آئینے میں خود اپنا تماشا کریں گے ہم
یوں بھی شب فراق گزارہ کریں گے ہم
جب تک نہ نظر آؤ گے ایسا کریں گے ہم
ہر روز اک خدا کو تراشا کریں گے ہم
تجھ کو بٹھا کے دور سے دیکھا کریں گے ہم
یوں بھی ترے غرور سے کھیلا کریں گے ہم
جا تجھ سے بے نیاز ہوئے بھولے تیرا ذکر
تو چاہے گا تو تیری تمنا کریں گے ہم

غزل
یا رب ترے کرم سے یہ سودا کریں گے ہم
قمر جلال آبادی