یاد ہر پل تجھ کو کرنے کا صلہ پانے لگا
مجھ کو آئینہ تیرا چہرہ ہی دکھلانے لگا
دل کی بنجر سی زمیں پر جب تو برسا پیار سے
ذرہ ذرہ کھل کے اس کا جھومنے گانے لگا
جسم کے ہی راج پتھ پر ڈھونڈتا تھا میں جسے
دل کی پگڈنڈی پے اب وہ سکھ نظر آنے لگا
حسرتوں کی املیاں گرنے لگیں تب پیڑ سے
حوصلہ کا جب تو پتھر اس پے برسانے لگا
میرے گھر سے تیرے گھر کا راستہ مشکل تو ہے
پر ملن کی چاہ سے آسان ہو جانے لگا
سوچنے میں وقت نیرجؔ مت لگانا بھول کر
پیار قاتل سے بھی کر گر وہ تجھے بھانے لگا
غزل
یاد ہر پل تجھ کو کرنے کا صلہ پانے لگا
نیرج گوسوامی