یاد فراق یار ترا شکریہ بہت
کل رات دل میں درد ہمارے اٹھا بہت
کل رات تیرے غم نے لگائی تھی پھر سبیل
کل رات ہم نے زہر ہلاہل پیا بہت
مدت کے بعد پھر سے ملاقات ہو گئی
ہم کو اداس دیکھ کے رویا کیا بہت
شاید نسیم تیرا بدن چھو کے آئی تھی
اپنی سحر میں رنگ قیامت رہا بہت
اجملؔ نہ آپ سا بھی کوئی سخت جاں ملا
دیکھیں ہیں ہم نے یوں تو ستم آشنا بہت
غزل
یاد فراق یار ترا شکریہ بہت
اجمل اجملی