EN हिंदी
وہ مجھ کو کیا بتانا چاہتا ہے | شیح شیری
wo mujhko kya batana chahta hai

غزل

وہ مجھ کو کیا بتانا چاہتا ہے

وسیم بریلوی

;

وہ مجھ کو کیا بتانا چاہتا ہے
جو دنیا سے چھپانا چاہتا ہے

مجھے دیکھو کہ میں اس کو ہی چاہوں
جسے سارا زمانہ چاہتا ہے

قلم کرنا کہاں ہے اس کا منشا
وہ میرا سر جھکانا چاہتا ہے

شکایت کا دھواں آنکھوں سے دل تک
تعلق ٹوٹ جانا چاہتا ہے

تقاضہ وقت کا کچھ بھی ہو یہ دل
وہی قصہ پرانا چاہتا ہے