EN हिंदी
وہ میرے ساتھ آنے پہ تیار ہو گیا | شیح شیری
wo mere sath aane pe tayyar ho gaya

غزل

وہ میرے ساتھ آنے پہ تیار ہو گیا

محمد علوی

;

وہ میرے ساتھ آنے پہ تیار ہو گیا
سوتے سے ہڑبڑا کے میں بیدار ہو گیا

اس کے حسین چہرے پہ خط خوب تھا مگر
داڑھی منڈا کے اور طرح دار ہو گیا

بتی بجھا کے ہیرو ہیروئن لپٹ گئے
قصہ بہت ہی پھر تو مزے دار ہو گیا

قاتل فرار ہو گیا پولس کے آنے تک
اک راہ رو بیچارہ گرفتار ہو گیا

ان کو گناہ کرتے ہوئے میں نے جا لیا
پھر ان کے ساتھ میں بھی گنہ گار ہو گیا

مردانگی کا اس کی بہت شور تھا مگر
آئی شب وصال تو بیمار ہو گیا