وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس
ہمیں بے خود بناتے ہی رہے بس
اجالوں سے اندھیرا چھٹ نہ پایا
اجالے جگمگاتے ہی رہے بس
نہ ساتھ اب تک کسی کا دے سکے آہ
یہ رہبر رہ دکھاتے ہی رہے بس
کسی تیرہ مقدر کے نہ کام آئے
ستارے جھلملاتے ہی رہے بس
نہ کر پائے طیور شوق پرواز
پروں کو پھڑپھڑاتے ہی رہے بس
وہ کاشانوں کو خاک آباد کرتے
جو کاشانے مٹاتے ہی رہے بس
جمالؔ ایسا مقدر نے کیا غرق
تدبر تلملاتے ہی رہے بس
غزل
وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس
ہربنس لال انیجہ جمالؔ