EN हिंदी
وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس | شیح شیری
wo mad pyale lunDhate hi rahe bas

غزل

وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس

ہربنس لال انیجہ جمالؔ

;

وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس
ہمیں بے خود بناتے ہی رہے بس

اجالوں سے اندھیرا چھٹ نہ پایا
اجالے جگمگاتے ہی رہے بس

نہ ساتھ اب تک کسی کا دے سکے آہ
یہ رہبر رہ دکھاتے ہی رہے بس

کسی تیرہ مقدر کے نہ کام آئے
ستارے جھلملاتے ہی رہے بس

نہ کر پائے طیور شوق پرواز
پروں کو پھڑپھڑاتے ہی رہے بس

وہ کاشانوں کو خاک آباد کرتے
جو کاشانے مٹاتے ہی رہے بس

جمالؔ ایسا مقدر نے کیا غرق
تدبر تلملاتے ہی رہے بس