EN हिंदी
وہ غزل والوں کا اسلوب سمجھتے ہوں گے | شیح شیری
wo ghazal walon ka uslub samajhte honge

غزل

وہ غزل والوں کا اسلوب سمجھتے ہوں گے

بشیر بدر

;

وہ غزل والوں کا اسلوب سمجھتے ہوں گے
چاند کہتے ہیں کسے خوب سمجھتے ہوں گے

اتنی ملتی ہے مری غزلوں سے صورت تیری
لوگ تجھ کو مرا محبوب سمجھتے ہوں گے

میں سمجھتا تھا محبت کی زباں خوشبو ہے
پھول سے لوگ اسے خوب سمجھتے ہوں گے

دیکھ کر پھول کے اوراق پہ شبنم کچھ لوگ
ترا اشکوں بھرا مکتوب سمجھتے ہوں گے

بھول کر اپنا زمانہ یہ زمانے والے
آج کے پیار کو معیوب سمجھتے ہوں گے