وہ غزل کی کتاب ہے پیارے
اس کو پڑھنا ثواب ہے پیارے
وہ کبھی نرم چاندنی سی لگے
اور کبھی آفتاب ہے پیارے
عمر کچی ہے عشق کیا جانے
خامشی بھی جواب ہے پیارے
اپنے ہاتھوں پلائے خوشبو تو
سادہ پانی شراب ہے پیارے
اس کو پڑھنا تو چوم کر پڑھنا
وہ خدا کی کتاب ہے پیارے
اس کو دیکھو لباس مت دیکھو
وہ پہاڑی گلاب ہے پیارے
ہنس کے جینے کا تم ہنر سیکھو
زندگی لا جواب ہے پیارے
وہ جو آتا ہے شب ڈھلے انظرؔ
تیرا سچا وہ خواب ہے پیارے
غزل
وہ غزل کی کتاب ہے پیارے
عتیق انظر