وہ گرم آنسوؤں کی روانی تمام رات
دیکھا مآل سوز نہانی تمام رات
میری ہی طرح آپ کبھی میری یاد میں
ہوں مبتلائے سوز نہانی تمام رات
میں آپ کے حضور نہ ہوں گا تو دل مرا
ہوگا برائے یاد دہانی تمام رات
ان کی بہار حسن سے عالم ہی اور تھا
تھی چاندنی بھی کتنی سہانی تمام رات
روتا نہیں شفیقؔ ہی ان کے فراق میں
کرتی ہیں وہ بھی اشک فشانی تمام رات
غزل
وہ گرم آنسوؤں کی روانی تمام رات
شفیق جونپوری