وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو
کیا دل کا بھروسا مجھے دھوکا ہی ہوا ہو
ہوگا کوئی اس دل سا بھی دیوانہ کہ جس نے
خود آگ لگائی ہو بجھانے بھی چلا ہو
اک نیند کا جھونکا شب غم آ تو گیا تھا
اب وہ ترے دامن کی ہوا ہو کہ صبا ہو
دل ہے کہ تری یاد سے خالی نہیں رہتا
شاید ہی کبھی میں نے تجھے یاد کیا ہو
زیبؔ آج ہے بے کیف سا کیوں چاند نہ جانے
جیسے کوئی ٹوٹا ہوا پیمانہ پڑا ہو
غزل
وہ اور محبت سے مجھے دیکھ رہا ہو
زیب غوری