EN हिंदी
وہ آئے گا دل سے دعا تو کرو | شیح شیری
wo aaega dil se dua to karo

غزل

وہ آئے گا دل سے دعا تو کرو

نقش لائل پوری

;

وہ آئے گا دل سے دعا تو کرو
نماز محبت ادا تو کرو

ملے گا کوئی بن کے عنوان بھی
کہانی کی تم ابتدا تو کرو

سمجھنے لگو گے نظر کی زباں
محبت سے دل آشنا تو کرو

تمہیں مار ڈالیں گی تنہائیاں
ہمیں اپنے دل سے جدا تو کرو

تمہارے کرم سے ہے یہ زندگی
میں بجھ جاؤں گا تم ہوا تو کرو

ہزاروں مناظر نگاہوں میں ہیں
رکو گے کہاں فیصلہ تو کرو

پکارے تمہیں کوچۂ آرزو
کبھی نقشؔ دل کا کہا تو کرو