وہ آئے گا دل سے دعا تو کرو
نماز محبت ادا تو کرو
ملے گا کوئی بن کے عنوان بھی
کہانی کی تم ابتدا تو کرو
سمجھنے لگو گے نظر کی زباں
محبت سے دل آشنا تو کرو
تمہیں مار ڈالیں گی تنہائیاں
ہمیں اپنے دل سے جدا تو کرو
تمہارے کرم سے ہے یہ زندگی
میں بجھ جاؤں گا تم ہوا تو کرو
ہزاروں مناظر نگاہوں میں ہیں
رکو گے کہاں فیصلہ تو کرو
پکارے تمہیں کوچۂ آرزو
کبھی نقشؔ دل کا کہا تو کرو
غزل
وہ آئے گا دل سے دعا تو کرو
نقش لائل پوری