ورق انتخاب دل میں ہے
ایک تازہ کتاب دل میں ہے
کس کو دکھلاؤں اپنے جی کا حال
روشن اک آفتاب دل میں ہے
روشنی ہے اسی کے چہرے کی
وہ جو اک ماہتاب دل میں ہے
بند آنکھوں میں ایک عالم ہے
کسی منظر کا خواب دل میں ہے
سب ہی سینے میں ہو رہا ہے ظہیرؔ
درد کی کائنات دل میں ہے
غزل
ورق انتخاب دل میں ہے
علی ظہیر لکھنوی