وقت کی طرح ترے ہاتھ سے نکلے ہوئے ہیں
ہم ستارے ہیں مگر رات سے نکلے ہوئے ہیں
خامشی ہم پہ گری آخری مٹی کی طرح
ایسے چپ ہیں کہ ہر اک بات سے نکلے ہوئے ہیں
ہم کسی زعم میں ناراض ہوئے ہیں تجھ سے
ہم کسی بات پہ اوقات سے نکلے ہوئے ہیں
یہ مرا غم ہے مرے دوست مگر تو یہ سمجھ
اشک تو شدت جذبات سے نکلے ہوئے ہیں
ہم غلامی کو مقدر کی طرح جانتے ہیں
ہم تری جیت تری مات سے نکلے ہوئے ہیں

غزل
وقت کی طرح ترے ہاتھ سے نکلے ہوئے ہیں
ندیم بھابھہ