EN हिंदी
وقت کے دامن سے داغ تیرگی دھو جائیں گے | شیح شیری
waqt ke daman se dagh-e-tirgi dho jaenge

غزل

وقت کے دامن سے داغ تیرگی دھو جائیں گے

ماہر عبدالحی

;

وقت کے دامن سے داغ تیرگی دھو جائیں گے
درد کا سورج زمین شب میں ہم بو جائیں گے

آج رونے کی جگہ پر جن کو آتی ہے ہنسی
کل وہی ہنسنے کے موقع پر لہو رو جائیں گے

کچھ نہ کچھ طوطی کی بھی سنتے اگر یہ جانتے
ایک دن نقار خانے بے صدا ہو جائیں گے

رات کی رنگینیاں منہ دیکھتی رہ جائیں گی
ہم تھکن سے چور ننگے فرش پر سو جائیں گے

کس نے سوچا تھا یہ ماہرؔ جستجو کے جوش میں
جنگلوں میں واپسی کے راستے ہو جائیں گے