وقت غم ناک سوالوں میں نہ برباد کریں
کچھ نہ کچھ سعی علاج دل ناشاد کریں
عشق کو حسن کے اطوار سے کیا نسبت ہے
وہ ہمیں بھول گئے ہم تو انہیں یاد کریں
بستیاں کر چکے ویران ترے دیوانے
اب یہ لازم ہے خرابہ کوئی آباد کریں
تہ میں گو حکمت پرویز ہے رقصاں لیکن
کام ہر ایک بنام غم فرہاد کریں
حجت و علت معلول ہے یاروں میں سحرؔ
بے سبب شے کا بھی کوئی سبب ایجاد کریں
غزل
وقت غم ناک سوالوں میں نہ برباد کریں
ابو محمد سحر