وفا پرست جہان وفا کو لے ڈوبے
عجیب بات ہے بندے خدا کو لے ڈوبے
یہ کالی کالی گھٹا جو برسنے والی ہے
مزہ تو جب ہے کسی پارسا کو لے ڈوبے
سفینے یہ تو نہیں ہیں جو ہیں کناروں پر
سفینے وہ تھے جو موج بلا کو لے ڈوبے
تمام اہل نظارہ کی لاج رکھ لے گی
وہ اک نظر جو کسی کی ادا کو لے ڈوبے
یہ کیسے کیسے ریاکار ہیں زمانے میں
سزا کے نام سے چونکے جزا کو لے ڈوبے
بجا ہے شان کریمی یہ ہے سب غرور مگر
یہی غرور تو اہل خطا کو لے ڈوبے
ہمیشہ یاد ہمیں تک رہے ہمارے غم
وہ دوست کیا جو کسی ہم نوا کو لے ڈوبے

غزل
وفا پرست جہان وفا کو لے ڈوبے
شاہجہاں بانو یاد