واپس گھر جا ختم ہوا
کھیل تماشا ختم ہوا
پیچھے مڑ کر کیا دیکھو
جو پیچھے تھا ختم ہوا
دھیرے دھیرے درد اٹھا
رفتہ رفتہ ختم ہوا
تم بھی ہارے میری ہار
جانے کیا کیا ختم ہوا
صحرا دریا جنگل شہر
لمبا رستہ ختم ہوا
پیپل برگد پنگھٹ پر
آنا جانا ختم ہوا
کس کی یادیں کس کا نام
درد کا رشتہ ختم ہوا
آگ بگولہ ہوتے ہو
لو یہ قصہ ختم ہوا

غزل
واپس گھر جا ختم ہوا
صالح ندیم