EN हिंदी
واعظ بتان دیر سے نفرت نہ کیجیئے | شیح شیری
waiz butan-e-dair se nafrat na kijiye

غزل

واعظ بتان دیر سے نفرت نہ کیجیئے

عزیز لکھنوی

;

واعظ بتان دیر سے نفرت نہ کیجیئے
کج بحثیٔ مجاز و حقیقت نہ کیجیے

اٹھیے نہ آپ بزم سے غصہ میں اس قدر
جاتا ہوں میں حضور قیامت نہ کیجیئے

یاد آ ہی جاتا ہے کبھی ناصح کا قول بھی
سب کیجیئے جہاں میں محبت نہ کیجیئے

بیداد اور اس پہ یہ تاکید الحذر
آ جائے دم لبوں پہ شکایت نہ کیجیئے

زندوں میں اب شمار نہیں حضرت عزیزؔ
کہتے تھے آپ سے کہ محبت نہ کیجیئے