اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
تمام رات پڑی ہے بناؤ کر لینا
یہ لوٹنا یہ مرا درد یاد کر لینا
کبھی کبھی تو کلیجہ پہ ہاتھ دھر لینا
ہمارے ساتھ ہے تیرا بھی امتحاں اے تیر
تڑپ کے دل جو نکل جائے تو جگر لینا
ڈرے تو کٹ نہ سکے گا کبھی گلا میرا
یہی خوشی ہو تو آنکھوں پہ ہاتھ دھر لینا
گناہ گار پہ یا رب نزول رحمت کر
ترا خزانہ جو خالی ہو مجھ سے بھر لینا
بہارؔ روز یہ کم بخت منہ کو آتا ہے
کدھر چلا ہے مرا دل ذرا خبر لینا

غزل
اٹھو گلے سے لپٹ جاؤ پھر نکھر لینا
گلشن الدولہ بہار